طلبا رہنما مجتبیٰ بانڈے کو ہتھکڑی لگائے پولیس کسٹڈی میں امتحانی ہال میں لایا گیا

 

نیشنل سٹوڈنٹ فیڈریشن کے مرکزی صدر مجتبیٰ بانڈے کو گذشتہ روز5 مارچ 2025 کوہتھکڑی لگائے امتحان دینے پولیس کی کسٹڈی میں امتحانی حال میں لایا گیا۔

مجتبیٰ بانڈے این ایس ایف کے مرکزی صدر کو ریاستی وسائل پر غیر ریاستی قبضے، منشیات اور اسلحہ کے خلاف تقریر اور نعرہ بازی کی وجہ سے گرفتار کیا گیا تھا۔

ریاست جموں کشمیر کی تاریخ میں پہلی بار کسی سٹوڈنٹ رہنما کوہتھکڑی لگائے پولیس کی نگرانی میں امتحان دینے لایا گیا ہے۔

مظفرآباد کی ضلعی انتظامیہ نے مجتبیٰ بانڈے کی رہائی کیلئے جانے والی مذاکراتی کمیٹی سے کہا ہے کہ مجتبیٰ بانڈے کو اسی صورت رہا کیا جا سکتا ہے اگر وہ میڈیا پر آ کر یہ بیان دے کہ وہ ریاستی وحدت خودمختاری اور آزادی کی بات نہیں کرے گا جس پر مذاکراتی کمیٹی نے مجتبیٰ بانڈے سے بات کی مجلیکن اس نے اس سے صاف انکار کر دیا ہے کہ وہ ایسا ہر گز نہیں کرے گا بلکہ قید برداشت کرے گا اور اپنے موقف پر قائم رہ کر کشمیر کی حقیقی آزادی اور خودمختاری کی جدوجہد جاری رکھے گا۔

یاد رہے کہ مجتبیٰ بانڈے پر جو تقریر اور نعرے بازی کی ایف آئی آر کاٹی گئی تھی اس میں وہ ضمانت لے چکے ہیں جسکے بعد انکو 3 ایم پی اے کے تحت حراست میں رکھا گیا ہے یہ وہی قانون ہے جو انگریز نے اپنے قبضہ کو مضبوط بنانے کیلئے بنایا تھا۔

این ایس ایف نے 23 مارچ کو اس غیر قانونی حراست کے خلاف احتجاج کی کال دی ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے