مظفرآباد: نیلم پارک کی اراضی کے بچائو کے لیے پارک بچائو مہم کا آغاز

مظفرآباد (کاشگل نیوز)

 

اہلیان مظفرآباد نے نیلم پارک کی اراضی کے بچائو کے لیے پارک بچائو مہم کا آغاز کر دیا۔

نیلم پارک میں تعمیرات کو ختم نہ کیا گیا تو ویسٹرن بائی پاس روڈ کو بند کر کے احتجاج کیا جائے گا۔

سو کنال گیارہ مرلے کی اراضی کا بورڈ آف ریونیو کی جانب سے پارک کے لیے رقبہ مختص ہے جس پر وزیر اعظم نے یہ خوش خبری بھی سنائی تھی کہ شہریان مظفرآباد کے لیے نیلم پارک تعمیر کیا جائے گالیکن پارک کی تعمیر کے بجائے مخصوص قبضہ مافیا اراضی پر قبضہ کررہا ہے۔

ہمارا مطالبہ ہے کہ فوری طور پر انتظامیہ تعمیرات کو ختم کرئے۔

ان خیالات کا اظہار بیلہ نور شاہ،بالا پیر،سماں بانڈی،پنجگراں،شہید گلی کے ذمہ داران عبدالحفیظ ہمدانی،سید اعبدالصمد ایڈووکیٹ،سید سلیم شاہ،احسن ایوب اعوان،سید مراکب علی ودیگر نے مرکزی ایوان صحافت میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے کہا کہ رمضان المبارک کے ابتدائی ایام میں آپریشن کر کے نیلم پل سے ریڑھی بانوں اور تھڑے والوں سے سڑک کروائی گئی۔ہونا تو یہ چاہیے تھاکہ یہ کام رمضان المبارک سے قبل کیا جانا چاہیے تھا لیکن ایک مخصوص مافیا کی ایما پر لوگوں کو وہاں سے ہٹا کر نیلم پارک پر قبضہ کرنے کی کوشش کی جارہی ہے جسے اہل علاقہ میں شدید بے چینی پائی جاتی ہے۔مظفرآباد کے اندر منشیات فروشی اس وجہ سے بھی عروج پر ہے کہ شہر کے اندر نوجوانوں کے لیے کوئی پارک بھی موجود نہیں ہے جسے نوجوان نسل منشیات کی جانب راغب ہو رہی ہے۔

نیلم پارک کی اراضی کے اندر تعمیرات غیر قانونی ہے اسے قبل بھی اس اراضی پر قبضہ کرنے کی کوشش کی گئی کبھی یہاں سرکس لگایا جا تا ہے اور کبھی اڈے کی تعمیر کے لیے کاروائی عمل میں لائی جاتی ہے یہ جگہ خالصتہً پارک کے لیے مختص ہے۔میئر بلدیہ سے اس معاملے پر بات ہوئی تو انہوں نے زبانی یقین دہائی کروائی ہے کہ پارک کے اندر جو تعمیر جاری ہیں وہ اراضی ہیں تاہم ہمیں ان کی اس بات پر کوئی یقین نہیں ہے کیونکہ جس شخص کو تعمیرات کا ٹھیکہ دیا گیا ہے اس میں واضح لکھا گیا ہے کہ اس کی مدت میں اضافہ بھی کیا جاسکتا ہے،میئر بلدیہ قبضہ مافیا کا حصہ نہ بنے بلکہ نیلم پارک کی تعمیر میں اپنا کردار ادا کرئے،نیلم پارک سے ملحقہ 22فٹ روڈ موجود ہے جو کہ دفاعی لحاظ سے بھی اہمیت کے حامل ہے،قبضہ مافیا سستے بازار کی آڑ میں اس جگہ پر قبضہ جمانہ چاہتا ہے جن کی ہر کوشش کو ناکام بنائیں گے۔

ابتدائی طور پر اگر ہمارا مطالبہ نہ مانہ گیا تو ویسٹرن بائی پاس روڈ پر احتجاجی کریں گے جس کے بعد سنٹرل پریس کلب اور دیگر اہم جگہوں پر احتجاج کریں ہماری احتجاجی تحریک میں ہر شعبہ زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد شامل ہیں،جس میں وکلاء،تاجر،طلبہ اور سیاسی وسماجی عمائدین شامل ہیں اور کونسلر ہماری پشت پر کھڑے ہیں۔وزیر اعظم آزاد کشمیر نے بھی اس اراضی کے حوالے سے اعلان کیا تھا کہ یہاں پر صرف پارک ہی تعمیر کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ سبزی منڈی کے لیے اپر گوجرہ میں جگہ مختص ہے سبزی منڈی کو نہ شفٹ کرنا اس بات کو ظاہر کرتا ہے کہ انتظامیہ اور بلدیہ اس معاملے میں سنجیدہ نہیں ہیں۔وزیرا عظم،چیف سیکرٹری آزاد کشمیر،سول وعسکری حکام فوری طور پر اس معاملہ کا نوٹس لیتے ہوئے نیلم پارک میں جاری تعمیرات کو بند کروائیں اور نیلم پارک کو تعمیر کروانے میں اپنا کردار ادا کریں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے