باغ : بلوچستان میں بارودی سرنگ دھماکے میں ہلاک میجر سعد سپردِ خاک ، عوام میں فوج کیخلاف غم و غصہ

باغ : کاشگل نیوز

 

بلوچستان کے علاقے ژوب میں گذشتہ دنوں بارودی سرنگ دھماکے میں ہلاک ہونے والے پاکستانی فوج کے میجر سعد بن زبیر کو ان کے آبائی علاقے پاکستان کے زیر انتظام جموں مقبوضہ کے ضلع باغ میں  سپردِ خاک کردیا گیا۔

اس موقع پر جموں کشمیر ی عوام میں نوجوانوں کی اس طرح لاشیں وصولنے پر بے چینی اور تذبزب کی کیفیت پائی گئی ۔

اور نوجوانوں میں بھی پاکستانی فوج کی ایسی جنگی پالیسیوں کے خلاف شدید غم وغصہ دیکھا گیا۔

علاقہ مکینوں کے مطابق میجر سعد بن زبیر ایک خوبرو نوجوان جس کی شادی کو ایک سال نہیں ہوا تھا جو ابھی جینے کی تگ دو میں تھا، جو اپنے والدین کا فخر تھا پاکستانی فوج اور ریاستی اداروں کی انا کی تسکین کے لیے بلی چڑھا دیا گیاتھا۔

ضلع باغ سمیت جموں کشمیر بھر کے مختلف سیاسی اور سماجی رہنماؤں نے سعد بن زبیر اور دیگر افراد کی ہلاکت پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔

سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے مختلف سوالات اور تجزیات سامنے آئے ہیں۔

ایک سوشل میڈیا ایکٹوسٹ نے سوال کیا ہے کہ سعد بن زبیر جیسے نوجوانوں کی لاشیں ایسے میں چپ سادھ کر کیوں اٹھاتے رہیں؟ سوال اٹھانا چاہیے اپنے ہی عوام کو فتح کرنے کی جنگ میں ہمارے نوجوانوں کو کیوں قربان کیا جا رہا ہے؟

ایک سوشل میڈیا صارف کا کہنا ہے کہ باغ کے خوبصورت نوجوان سعد بن زبیر کی موت پر ہم دکھی ہیں۔ رواں ہفتے میں سینکڑوں محنت کش سپاہی بلوچستان میں موت کے گھاٹ اتارے گئے ہیں۔ دوسری طرف بلوچستان میں روزانہ کی بنیاد پر جبری گمشدگیاں اور لاشیں لائی جا رہی ہیں یہ حالات کس نے پیدا کیے ہوئے ہیں؟

سوشل میڈیا سمیت پاکستانی جموں کشمیر بھر میں مختلف پلیٹ فورم پر ڈاکٹر ماہ رنگ کی پرامن جدوجہد پر ریاستی سفاکانہ تشدد، بلوچ یکجہتی کمیٹی، بلوچ قومی تحریک اور بلوچ لبریشن آرمی کے محرکات اور عوامل کو لیکر بحث و مباحثہ جاری ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے