ممبر جموں کشمیر جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی غلام مجتبی کو کوٹلی دھیرکوٹ سے گرفتار کر لیا گیا۔
جموں کشمیر میں آزادی رائے پر پابندی کشمیری نوجوان غلام مجتبی گرفتار۔
غلام مجتبی پر پاکستانی اداروں اور جنرل شاہی کے خلاف تقریر کرنے کے الزامات پر ایف آئی آر درج کی گئی ہے،
غلام مجتبی پر الزامات عائد کیے گئے ہیں کہ 25 رمضان کو راولاکوٹ کے مقام ہر منعقدہ افطار ڈنر کے دوران پروگرام میں انھوں نے اپنی تقریر کے دوران کہا کہ اگر پاکستان نے رینجرز کی تعیناتی کی کوشش کی تو پھر اس کا مطلب ریاست ہر دوبارہ سے حملہ تصور ہو گا اور عوام پر بیرونی رینجرز کے ذریعے تشدد کیا گیا تو پھر منگلا ڈیم اور دریاوں کے پانی کے ذریعے سیکورٹی فورسیز کے اہلکاروں کی لاشیں بھیجیں گے۔
یاد رہے ایف آئی آر کے بعد غلام مجتبی نے ویڈیو پیغام کے ذریعے اپنے موقف کو عوامی تحریک اور ریاستی اداروں کی جبر و تشدد پر مبنی پالیسیوں تناظر میں درست قرار دیا تھا۔
غلام مجتبی کی گرفتاری کے بعد جوائنٹ عوام میں غم و غصہ پایا جاتا ہے۔ جموں کشمیر جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی جلد اس نسبت اپنے لائحہ عمل کا اعلان کرئے گی۔