مظفرآباد ( کاشگل نیوز)
پی ڈبلیو ڈی ورکریونین کے زیرِ اہتمام پورے پاکستان کے زیر انتظام جموں و کشمیر بھر میں ہڑتال جاری ہے۔
ہڑتال کے پہلے مرحلے میں تمام اضلاع کے ملازمین نے بازوؤں پر سیاہ پٹیاں باندھ کر اپنے فرائض انجام دیے اور پُرامن احتجاج ریکارڈ کروایا۔
ملازمین کا کہنا ہے کہ اُن کا چارٹر آف ڈیمانڈ حکومت کو پہنچا دیا گیا ہے جس میں شامل مطالبات پہلے سے تسلیم شدہ ہیں۔ اگر ان مطالبات پر فوری طور پر عملدرآمد نہ ہوا تو آنے والے دنوں میں ریاست بھر میں ہڑتال مزید شدت اختیار کر سکتی ہے، جس کی تمام تر ذمہ داری متعلقہ حکام پر عائد ہو گی۔
ملازمین کا کہنا تھا، “ہم چھوٹے ملازمین ہیں، جن کا کوئی پرسان حال نہیں۔ ہم دن رات سڑکوں پر کام کرتے ہیں، مگر ہمارا ملازم جس سکیل میں بھرتی ہوتا ہے، اسی میں ریٹائر ہو جاتا ہے۔
اُنہوں نے مزید کہا کہ دورانِ سروس شہید ہونے والے 14 ملازمین کو کوئی فائدہ یا معاوضہ نہیں دیا گیا، جبکہ رسک الاونس اُن کا بنیادی حق ہے۔
ورکرز یونین کے مطابق، اے آر کے وہ ملازمین جنہیں 15 سال کا طویل عرصہ ہو چکا ہے، تاحال مستقل نہیں کیے گئے۔
علاوہ ازیں، 37000 روپے ماہانہ تنخواہ کا نوٹیفکیشن جاری ہونے کے باوجود عملدرآمد نہیں کیا گیا۔ہمارے مسائل سنجیدہ نوعیت کے ہیں اور اگر متعلقہ حکام چاہیں تو آسانی سے حل ہو سکتے ہیں،
لیکن جان بوجھ کر ہمیں احتجاج کی راہ پر دھکیلا جا رہا ہے۔ اگر ہم نے سڑکیں بند کر کے احتجاجی مظاہرہ شروع کر دیا تو ریاستی معاملات مزید پیچیدہ ہو سکتے ہیں، جو ہم نہیں چاہتے۔
ورکریونین نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ فوری طور پر ملازمین کے جائز اور تسلیم شدہ مطالبات کو تسلیم کیا جائے تاکہ احتجاج ختم کیا جا سکے اور سروسز کی بلا تعطل فراہمی یقینی بنائی جا سکے۔۔
Post Comment