گلگت بلتستان کے معدنی وسائل پر ریاستی قبضے کے خلاف مزاحمت کا فیصلہ

گلگت بلتستان کے سیاسی پارٹیوں اور مقامی کمپنیوں نے علاقے کے معدنی وسائل پر ریاستی قبضے کی صورت میں مکمل مزاحمت کا اعلان کیا ہے۔

گلگت بلتستان کے سیاسی پارٹیوں اور مقامی کمپنیوں کے ذمہ داران کا کہنا ہے کہ علاقے کے اراضیات اور معدنی وسائل پر قبضہ کرنے کے لیے حکومت پاکستان نے دوسرے ممالک کے انویسٹرز کو دعوت دی ہے اور چین و امریکہ کے ساتھ ایم آئی یو سائن کیا ہے۔

ان کا کہنا تھا گلگت بلتستان کے عوام بشمول عوامی ایکشن کمیٹی، گلگت بلتستان یونائٹڈ مومنٹ ،بلاورستان نیشنل فرنٹ ،قراقرم نیشنل موومنٹ ،عوامی ورکر پارٹی ،کمیونسٹ پارٹی اور دیگر سٹیک ہولڈرز میں منرلز ایسوسییشن جیمز ایڈ ایسوسییشن ٹریڈ بارڈر ایسوسی ایشن اور مختلف کمیٹی کے ممبران کی آپس میں نشست وگفت و شنید ہوئی ہے۔

بیان میں کہا گیا کہ اجلاس میں یہ طے پایا ہے کہ کسی بھی قسم کے سروے ٹیم کو علاقوں میں سروے کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی اور نہ ہی کسی کو لیز دیں گے ۔جو بھی لیز لے کے آئے گا ان کے خلاف مزاحمت کی جائے گی اور ہم اپنے زمینوں کو، پہاڑوں کو اور اپنے جنگلات کے تحفظ کرنا جانتے ہیں ۔

ان کا کہنا تھا کہ اجلاس میں یہ طے ہوا ہے کہ مختلف فورم سے احتجاجی مراسلات ،احتجاجی مظاہرے پریس کانفرنسز سیمینارز وغیرہ آرگنائزڈ کئے جائیں گے تاکہ 24 اور 25 مئی کو جو گرین قومی جرگے کا عوامی ایکشن کمیٹی اور اس کے اتحادیوں نے اعلان کیا ہے اس پہ بھرپور طریقے سے شرکت کریں اور لوگوں کو اویئر کریں اور اپنے آئندہ کے لیے اپنا لائے عمل طے کریں۔

واضع رہے کہ اس سے قبل عوامی ایکشن کمیٹی نے ریاست کی جانب سے گلگت بلتستان یونائیٹڈ مومنٹ کے چیف آرگنائزر شبیر مایار کے نقل و حرکت پر پابندی عائد کرنے کے عمل کو اسی سلسلے کی کڑی قرار دیتے ہوئے کہا کہ رہنمائوں  کومحدود کرکے آسانی کےساتھ معدنی وسائل اور زمینوں پر قبضے کی راہ ہموار کی جا رہی ہے۔

ایکشن کمیٹی نے گلگت بلتستان میں مائننگ اورزمینوں پر قبضے کی ریاستی عمل کو سخت تشویشناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس معاملے میں مخالف سٹیک ہولڑز کا آپس میں ملاقاتیں جاری ہیں۔

بیان میں کہا گیا کہ عوامی ایکشن کمیٹی نے اس معاملے پر اپنے سخت تحفظات کااظہار کیا ہے اور منرل ایسوسی ایشن کے ساتھ ملکر احتجاجی تحریک چلانے کےبارے میں سنجیدہ گی سے غوروحوض کیا جارہاہے۔

ایکشن کمیٹی کا کہنا تھا کہ اس سازش سے پانچ لاکھ لوگ بےروزگار ہونگے جوکہ ایک بہت بڑی تعداد ہے، مختلف سیاسی وسماجی پارٹیوں نے اسکے خلاف مزاحمت کااعلان کیاہے جس میں بلورستان نیشنل فرنٹ قراقرم نیشنل مومنٹ عوامی ورکرپارٹی ودیگر ایسوسی ایشنز بھی شامل ہیں۔