مظفرآباد ( کاشگل نیوز)
پاکستان کے زیر انتظام جموں و کشمیر کے ضلع مظفرآباد میں پولیس نے صحافیوں پر حملہ کرکے لاٹھی چارج کیا اجس سے صحافی حمزہ کاٹل زخمی ہوگئے ۔
پولیس نے صحافیوں کو اس وقت تشدد کا نشانہ بنایاجب و ہ محکمہ ایم این سی ایچ سے فارغ کیئے گئے ملازمین کے احتجاج کی کوریج کر رہے تھے۔
پولیس نے صحافیوں کو کوریج سے روکنے کی کوشش کی اور صحافیوں کے انکار پر انہیں تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔
صحافتی تنظیموں نے واقعہ کی شدید مذمت کی اور اسے پولیس کی جانب سے صحافیوں پر بہیمانہ تشدد آزادیٔ صحافت پر سنگین حملہ قرار دیا ہے۔
صحافی برادی نے کہا کہ مظفرآباد میں پولیس نے ایک پرامن صحافتی عمل کو سبوتاژ کرتے ہوئے صحافی برادری پر بدترین تشدد کیا۔
انہوں نے کہا کہ صحافی حمزہ کاٹل پر پولیس نے بے رحمانہ لاٹھی چارج کیا، جس کی مذمت کرتے ہیں، صحافی ایم این سی ایچ سے فارغ کیے گئے ملازمین کے احتجاج کی کوریج کر رہے تھے۔
ان کا کہنا تھا احتجاج کو دبانے کی کوشش میں پولیس نے صحافیوں کو رپورٹنگ سے روکنے کی کوشش کی اور کوریج کرنے والے میڈیا نمائندوں پر طاقت کا بے جا استعمال کیا۔
صحافی برداری نے کہا کہ حمزہ کاٹل پر تشدد میں ملوث پولیس اہلکاروں کے خلاف فوری کارروائی کی جائے۔
صحافیوں کو پیشہ وارانہ فرائض کی ادائیگی کے دوران تحفظ فراہم کیا جائے۔حکومت آزادیٔ صحافت کی مکمل ضمانت دے اور آئندہ ایسے واقعات کے تدارک کے لیے واضح حکمت عملی بنائے۔
دوسری جانب صحافیوں پر تشددکے واقعہ کے ردعمل میں مظفرآباد میں احتجاجی مظاہرہ ہوا۔
مظاہرے میں صحافیوں ،سول سوسائٹی ،ایپکا اور سرکاری ملازمین کی بڑی تعداد بھی شریک ہوئے۔
صحافیوں کی جانب سے پولیس کےخلاف شدید نعرے بازی کی گئی۔
مظاہرین پولیس اسٹیٹ نامنظور ، لاٹھی گولی کی سرکار نہیں چلے گی، زندہ ہیں صحافی زندہ ہیں ، کے نعرے لگاتے رہے۔
مظاہرین نے ہاتھوں میں پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے۔
احتجاجی ریلی پریس کلب سے اولڈ سیکرٹریٹ کا چکر لگا کہ سہیلی سرکار چوک پہنچی جہاں صحافیوں کی جانب سے واقع پر شدید احتجاج کرتے ہوئے ذمہ دارن کی معطلی کا مطالبہ رکھتے ہوئے ٹوکن کال احتجاج کو ملتوی کر دیا گیا ۔
صحافتی تنظیمات کی جانب سے لائحہ عمل پر مشاورتی عمل جاری ہے۔
Post Comment