باغ ( کاشگل نیوز)
بلوچستان و خیبر پختونخوا کے بعد پاکستانی فوج و خفیہ اداروں نے اب اپنے زیر انتظام جموں کشمیر اور گلگت بلتستان میں بھی جبری گمشدگیو ں کا انسانی المیہ شروع کردیا ہے۔
پاکستانی جموں کشمیر وگلگت بلتستان میں اب تک فوج وخفیہ اداروں کے ہاتھوں جبری گمشدگیوں کے متعدد کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔
ابھی تازہ ترین اطلاعات کے مطابق جموں کشمیر کے ضلع باغ منگ بجر ی سے راجہ عبدالمعیظ نامی ایک شخص کی گمشدگی رپورٹ ہوئی ہے۔
علاقائی ذرائع کے مطابق جموں کشمیر کے ضلع باغ منگ بجر ی کےراجہ عبد المعیظ جو پاکستان میں بیرونی ملک ویزہ پراسس کے سلسلہ میں گیا تھا 7مئ کا ٹکٹ کروانے کے بعد لاپتہ ہیں۔
لاپتہ شخص کے والدین کے مطابق بچے کی گمشدگی پہ وہ تکلیف اور ذہنی اذیات کا شکار ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ ان کے لیے سب سے تکلیف دے یہ بات ہے کہ ایک محنت مزدوری کرنے والا نوجوان کسی گینگ نے اغواء کیا یا کسی ادارے نے تاحال کوئی سراغ نہیں لگایا جا سکا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان، جموں کشمیر کی عوام کو تحفظ فراہم کرنے میں مکمل ناکام ہے ،آئے روز جموں کشمیر کے نوجوانوں کو اغواہ و قتل کیا جا رہا ہے، کئی کوئی شنوائی نہیں ہو رہی۔پاکستان سے روزانہ کی بنیاد پہ جموں کشمیر کے باشندوں کا اغوا ہونا انتہائی تشویش ناک ہے۔
انہوںنے کہا کہ اگر کوئی بھی ریاستی باشندہ کسی بھی نوعیت کے جراہم میں ملوث ہے تو ریاست میں موجود عدالتوں میں پیش کرکے قانون کے مطابق سزا دی جاہے ۔غیر انسانی غیر قانونی طور پہ ریاستی باشندوں کو لاوارث سمجھ کے گم کرنا کسی صورت قبول نہیں اور نہ ہی یہ انسانی عمل ہے۔برادری ازم و اداروں کی دلالی کی پیداوار کٹھ پتلی حکمرانوں کی خاموشی ان کی بے بسی کا عملاً اظہارِ ہے۔
Post Comment