راولاکوٹ ( کاشگل نیوز)
پاکستان کے زیر انتظام جموں کشمیر سے گرفتار صحافی کوگھنٹوں میں حبس بیجا میں رکھنے کے بعدرہا کردیاگیاہے۔
گرفتار صحافی حارث قدیر نے رہائی کے بعد گرفتاری کے خلاف احتجاج ریکارڈ کروانے، رہائی کا مطالبہ کرنے اور یکجہتی کا اظہار کرنے والے تمام بزرگوں،دوستوں، ساتھیوں اور عزیزوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ آپ سب کی کاوش ہی تھی کہ چند گھنٹوں میں ہی مجھے ان کی شرائط کو مانے بغیر رہا کر دیا گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ بغیر ایف آئی آر اور کسی ٹھوس وجہ کے چار گھنٹے گرفتار کر کے حبس بے جا میں رکھنے کا عمل غیر قانونی اور غیر آئینی تھا۔ کسی کے پاس کوئی ٹھوس وجہ نہیں تھی۔ جن سوشل میڈیا پوسٹوں کو وجہ بنایا گیا تھا، وہ نہ میں نے کیں اور نہ پولیس افسران نے ان سے متعلق کوئی ریکارڈ دیا۔ البتہ یہ کوشش کی گئی کہ میں یہ لکھ کر دوں کہ میں آئندہ سوشل میڈیا پر ایسی تحریریں نہیں لکھوں گا۔ تاہم یہ نہیں بتایا جارہا تھا کہ کیسی تحریریں نہیں لکھنی ہیں۔ اس لیے ہم نے کچھ لکھ کر دینے سے انکار کیا۔
انہوں نے کہا کہ دھونس اور دباؤ کی وجہ سے خبر، تجزیے اور تبصرے سے باز رکھنے کی کوشش نہ پہلے تسلیم کی نہ آئندہ ایسا کوئی پروگرام ہے۔ غیر قانونی گرفتاری اور ماورائے قانون حبس بے جا میں رکھے جانے کے پس پردہ مقاصد کو سامنے لایا جائے۔ اس اقدام کے ذمہ دار افسران کے خلاف کارروائی کی جائے۔ انتظامیہ اور پولیس کو اپنے مذموم مقاصد کے لیے استعمال کرنے والے عناصر بھی اپنی اداؤں پر غور کریں۔
Share this content:



Post Comment