اسلام آباد ( کاشگل رپورٹ)
پاکستان کے زیر انتظام جمون کشمیر میں جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی نے شٹر ڈاؤن ہڑتال کا اعلان کیا ہے ۔
ضلع کوٹلی میں جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی کے اجلاس کے بعد ہڑتال کے لیے تقریباً دو ماہ سے زائد کی مدت 29 سمبر کی تاریخ رکھی گئی ہے جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی کے ممبران کور کمیٹی کا دعویٰ ہے کہ ریاست کے عوام کا انہیں اعتماد حاصل ہے اور وہ عوام کے حقوق کی بازیابی کی جہدوجہد میں مصروف ہیں ۔
جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی نے اپنے چارٹر آف ڈیمانڈ میں اضافہ کرتے ہوئے مہاجرین کی بارہ نشستوں کے خاتمے مفت تعلیم صحت مراعات کا خاتمہ روزگار یا بے روزگاری الاؤنس اور میرپور ائیرپورٹ سمیت دیگر مطالبات شامل ہیں ۔
واضح رہے کہ یہ مطالبات نوجوانوں کے لیے بظاہر بہت پر کشش ہیں اس کے باوجود جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی نے نوجوانوں اور عوام کو متحرک کرنے کے لیے گزشتہ دو برسوں میں بھمبر سے نیلم تک ایک ہی عنوان ” حق ملکیت حق حکمرانی” کے تحت 94 کے قریب کانفرنسز کا انعقاد کیا ہے ہر کانفرنس میں نوجوانوں کی بڑی تعداد شریک رہی اور سوشل میڈیا پلیٹ فورمز پر جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی کے پیغام کو خاص پذیرائی حاصل رہی ۔
دوسری طرف حکومت اور سیاسی جماعتوں کے قائدین جن میں راجہ فاروق حیدر قابل ذکر ہیں نے چند ہی دن قبل جوائنٹ عوامی ایکشن کے وجود کو غیر ضروری قرار دیتے ہوئے سیاسی اداروں کے کردار کی اہمیت پر زور دیا تھا ۔
ایک محتاط اندازے کے مطابق آزاد کشمیر اور پاکستان کی مختلف جامعات سے کم ازکم دس سے پندرہ ہزار کے قریب نوجوان پاس آؤٹ ہوتے ہیں جن کے روزگار کے لیے ریاست کے پاس کوئی منصوبہ بندی نہیں اور حکومت وسائل کا رونا روتی ہے ۔
دوسری طرف حکمران اشرافیہ اور بیوروکریسی کی مراعات دیکھیں تو ضلعی سربراہان سمیت حکومت کی اعلیٰ بیوروکریسی کے پاس مہنگی گاڑیوں اور عیاشیوں کو دیکھ کر ریاستی وسائل کا بہانہ نوجوانوں کو بلاجواز لگتا ہے اور جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی کی باتیں نوجوانوں کے دل و دماغ میں گھر کر رہی ہیں۔
جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی نے تحریک کا اعلان ایک ایسے وقت میں کیا ہے جب ریاست میں اگلے پانچ سال کے لیے نئے نمائندوں کے چناؤ کے لیے سیاسی سرگرمیوں کا آغاز ہو چکا ہو گا کیا ریاست کے عوام بلخصوص نوجوان چناؤ کے ماحول میں جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی کے چارٹر آف ڈیمانڈ کے ساتھ کس حد تک کھڑے ہونگے آنے والے وقت اہم ہو گا تاہم اب تک جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی کے پلیٹ فورم سے جو بھی سرگرمی کی گئی ہے اسے عوام میں بھرپور پزیرائی ملی ہے۔
Share this content:


