مظفرآباد: فرحان طارق ، نمائندہ کاشگل نیوز
پاکستان کے زیر انتظام مقبوضہ جموں کشمیر کے علاقے کوٹلی سے تعلق رکھنے والے کشمیری نژاد برطانوی نوجوان عبداللہ سبحانی اپنی کامیاب تعلیمی سفر کے بعد آبائی وطن پہنچ گئے۔
عبداللہ سبحانی نے لندن کے تعلیمی افق پر اپنی محنت و جستجو کے ایسے چراغ روشن کیے ہیں جن کی روشنی نہ صرف لندن بلکہ اپنے آبائی خطے تک بھی جا پہنچی ہے۔
وہ بیل سِکسٹھ اسکول و کالج سے نمایاں کارکردگی پر اسکالرشپ حاصل کرنے کے بعد وہ لندن کی معزز کوئین میری یونیورسٹی میں اپنی تعلیمی اڑان جاری رکھے ہوئے ہیں۔ ان کی ان کامیابیوں پر پاکستانی اور کشمیری کمیونٹی نے مبارکبادوں کے ہار پروئے اور اہلِ خانہ کے لیے نیک تمناؤں کے پیغام روانہ کیے۔
عبداللہ سبحانی اس وقت اپنے تحقیقی سفر کے ایک باب کے تحت آبائی وطن پاکستانی زیرِ انتظام کشمیر آئے ہوئے ہیں۔ ڈیزاسٹر مینجمنٹ اور جیل خانہ جات کے تقابلی مطالعے کے سلسلے میں انہوں نے سیکرٹری ایس ڈی ایم اے چوہدری فرید اور آئی جی جیل خانہ جات طاہر ممتاز سے ملاقاتیں کیں، جہاں برطانیہ اور کشمیر کے ادارہ جاتی نظام پر تفصیلی گفتگو ہوئی۔
اس موقع پر وزیرِ اعلیٰ تعلیم ملک ظفر نے بھی انہیں اپنے دفتر مدعو کیا، جہاں مختلف مکاتبِ فکر کے نمائندے موجود تھے۔
وزیر نے عبداللہ سبحانی کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ "عبداللہ کی کامیابیاں بیرونِ ملک کشمیریوں کی عزت و توقیر میں اضافہ ہیں، تعلیمی میدان میں کشمیری جوان کسی سے پیچھے نہیں۔”
یاد رہے کہ بیل سِکسٹھ کالج کی جانب سے عبداللہ سبحانی کی خدمات اور کارکردگی کے اعتراف میں ایک ایوارڈ تقریب بھی منعقد کی جا رہی ہے۔
مظفرآباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عبداللہ سبحانی نے اپنی کامیابی کو اپنی والدہ کے نام کیا اور کہا:
"میری ساری توجہ اپنی تعلیم پر ہے، ڈگری مکمل ہونے کے بعد میں اسے انسانیت کی خدمت اور بھلائی کے لیے بروئے کار لاؤں گا۔”
عبداللہ سبحانی معروف صحافی سردار نعیم چغتائی کے بھانجے ہیں، اور ان کی کہانی اس بات کا ثبوت ہے کہ اگر لگن اور محنت ساتھ ہو تو کشمیر کی یہ مٹی ہر خواب کو تعبیر میں بدلنے کی قوت رکھتی ہے۔
Share this content:


