جموں و کشمیر: عوامی ایکشن کمیٹی کی 29 ستمبر کی ہڑتال کی تیاریاں عروج پر

مظفرآباد (کاشگل نیوز)

پاکستان کے زیر انتظام مقبوضہ جموں و کشمیر میں جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی کی جانب سے 29 ستمبر سے شروع ہونے والی غیر معینہ مدت کے لیے شٹر ڈاؤن، پہیہ جام اور مکمل لاک ڈاؤن کی تیاریاں زور و شور سے جاری ہیں۔

کمیٹی نے اس سلسلے میں مختلف اضلاع میں عوامی اجلاس منعقد کیے، جن میں شہریوں کو ہڑتال کے مقاصد اور حکومتی وعدہ خلافیوں سے آگاہ کیا گیا۔

واضح رہے کمیٹی نے 38 نکاتی چارٹر آف ڈیمانڈ پیش کیا ہے، جس میں مہاجر نشستوں کا خاتمہ بہت پذیرائی حاصل کر رہا ہے۔ ٹرانسپورٹ ٹیکسوں میں کمی، ٹیلی کمیونیکیشن سہولتوں کی بہتری اور عوامی خدمات کے دیگر مسائل شامل ہیں۔ کمیٹی کا کہنا ہے کہ حکومت نے ماضی کے معاہدوں پر عمل درآمد نہیں کیا، جس کے باعث عوامی مسائل گھمبیر تر ہو گئے ہیں۔

عوامی ایکشن کمیٹی نے لاک ڈاؤن کے دوران دیہاڑی دار طبقے کو مشکلات سے بچانے کے لیے راشن اور بنیادی اشیائے ضروریہ کے ذخیرہ کی اپیل کی ہے۔ قیادت نے یہ بھی واضح کیا ہے کہ اگر رہنماؤں پر گرفتاریوں کا دباؤ ڈالا گیا تو متبادل حکمتِ عملی اپنائی جائے گی۔

دوسری جانب حکومت نے ہڑتال اور لاک ڈاؤن کے اعلان کو شہریوں کے معمولاتِ زندگی متاثر کرنے کی کوشش قرار دیا ہے اور بعض حلقوں نے عدالت سے رجوع کرتے ہوئے استدعا کی ہے کہ عوامی آمد و رفت کو محدود نہ کیا جائے۔ انتظامیہ اور قانون نافذ کرنے والے ادارے بھی صورتحال سے نمٹنے کے لیے متحرک ہو گئے ہیں۔

سیاسی و سماجی حلقوں کا کہنا ہے کہ 29 ستمبر کا دن جموں و کشمیر کی سیاست اور عوامی تحریک کے لیے فیصلہ کن ثابت ہو سکتا ہے۔ اگر عوامی ایکشن کمیٹی کا احتجاج کامیاب ہوا تو حکومت پر دباؤ میں اضافہ ہوگا، بصورتِ دیگر سخت کشیدگی اور امن و امان کے مسائل جنم لے سکتے ہیں۔

Share this content: