پاکستان کے زیر انتظام مقبوضہ جموں کشمیر کے کٹھ پتلی وزیر اعلیٰ نے عوامی کی بنیادی حقوق کی جنگ لڑنے والی جوائنٹ ایکشن کمیٹی پر بھارتی پروکیسز کا سنگین الزام لگایا ہے۔
انہوں نے اپنے ایک بیان میں جوائنٹ ایکشن کمیٹی کا تعلق بھارتی ایجنسیوں سے جوڑ نے کی کوشش کی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ بھارتی سائفر ڈارک ویب پر لیک ہوا جس نے جوائنٹ ایکشن کمیٹی اور بھارتی ایجنسیوں کے تعلق کو بے نقاب کردیاہے۔
واضع رہے کہ جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی نے 29 ستمبر کو ریاست بھر میں عوامی بنیادی حقوق کی حصول کے لئے لاک ڈائون احتجاج کی کال دیدی ہے اور جس کی کامیابی کے لئے گذشتہ ایک مہینے سے ایکشن کمیٹی کے رہنما عوام میں آگہی مہم چلا رہے ہیں اور ایکشن کمیٹی کی اس منظم عوامی احتجاجی تحریک کی کامیابی کے خدشے کے پیش نظر حکومت و عسکری ادارے مکمل متحرک و حرکت میں آگئے ہیں ۔
پاکستان کی وفاقی حکومت ، عسکری اسٹیبلشمنٹ بشمول ریاستی کٹھ پتلی حکومت نے 29 ستمبر کی عوامی احتجاجی تحریک کو روکنے کے لئے 2 ہزار سے زائدپولیس کی اضافی نفری طلب کی ہے جبکہ ریاستی پولیس کو اینٹی رائٹس کٹس کی سہولیات سے لیس کیا گیا ہے جس سے ایک تصادم کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے۔
گذشتہ روزپاکستانی ریاستی اداروں کی جانب سے 29 ستمبر کو مقبوضہ جموں کشمیر بھر میں عوامی احتجاج کو روکنے کےلئے ایک جعلی خفیہ سائفر نما دستاویز جاری کی گئی جسے جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی اور بھارت سے جوڑکر مذکورہ عوامی تحریک کو متنازع یا بھارتی فنڈڈ قرار دینے کی کوشش کی گئی لیکن عوامی ایکشن کمیٹی نے اے آئی کے ذریعے فیکٹ چیک کرکے پاکستانی اداروں کی ڈرامہ سازی کو بے نقاب کردیاتھا۔
پاکستان میں عسکری و سرکاری بیانیہ پر چلنے والی میڈیا ہائوس جیونیوز سے گفتگو کرتے ہوئے پاکستانی مقبوضہ جموں کشمیر کے کٹھ پتلی وزیر اعظم چوہدری انوارالحق نے کہا کہ چور کی داڑھی میں تنکا نہیں تو ایکشن کمیٹی وضاحت کیوں دے رہی ہے، ایکشن کمیٹی تشدد کا راستہ چھوڑ کر آئینی و قانونی راستے پر آئے، آزاد کشمیر اسمبلی میں پاکستان اور بیرون ملک مقیم کشمیریوں کی مخصوص نشستوں کو ختم نہیں کیا جاسکتا۔
انہوں نے کہا کہ بطور وزیراعظم خواہش ہوگی کہ حالات پرامن رہیں اور انسانی جانوں کے ضیاع کے اندیشوں سے بچنے کی کوشش کریں۔
چوہدری انوار الحق کا کہنا تھا کہ ایکشن کمیٹی پرانی فوٹیجز چلا کر نوجوانوں کے ذہن کو گندا کررہی ہے جس میں سکیورٹی فورسز کو نشانہ بنایا جارہا ہے، یہ ہجوم جمع کرکے کیا کرنا چاہتے ہیں؟
وزیراعظم نے مزید کہا کہ انہوں نے کبھی 3 روپے بجلی نہیں مانگی وہ تو ہم نے اس کے لیے کوشش کی، یہ تو پاکستان کی قیادت نے فیصلہ کیا کہ جو چیز دنیا میں کہیں نہیں ہوتی مگر ہم آزاد کشمیر کے لوگوں کو دیں گے تاکہ رشتے میں دراڈ نہ آئے۔
مبینہ بھارتی سائفر پر کور ممبر جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی شوکت نواز میر کا کہنا تھا کہ حیرت کی بات ہے کہ دو ایٹمی قوتوں کے حوالے سے ایک خطرناک "سائفر” لیک ہوتا ہے،اور صرف تین میڈیا ہاؤسز اس خبر کو بریک کرتے ہیں،یہ ڈرامے کی نئی قسط چوہدری انوار الحق کی تیار کردہ ہے ،یہ نیا قسط وار ڈرامہ ہے،پہلے جعلی اے آئی سے بنائی گئی ویڈیوز آئیں،پھر آڈیوز آئیں،اب اے آئی سے بنایا گیا سائفر مارکیٹ میں لانچ کیا گیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ چوہدری انوار الحق ایک رات ایک نجی میڈیا ہاؤس کو انٹرویو دیتے ہیں اور اگلے ہی روز سائفر کی خبر گنتی کے تین چینل بریک کرتے ہیں،ایسے میں جو رائج طریقہ کار ہے کہ دو ایٹمی طاقتیں ملوث ہیں،فوری طور پر پاکستان کی وزارت خارجہ متحرک ہوتی،داخلہ متحرک ہوتی،پی ٹی وی سمیت سارے چینل اسے بریکنگ نیوز کے طور پر چلاتے،لیکن یہاں یہ سائفر لگا بھی تو جموں و کشمیر کے سیاستدانوں کے ہاتھ،اور سائفر میں بھی بے شمار غلطیاں ہیں،جسے عام آدمی بھی دیکھ کر پکڑ لے،بہرحال عوام اب ان تمام سیاستدانوں کے چہرے دیکھ چکی ہے،انکے پروپگنڈہ کو مسترد کر چکی ہے،انشا اللہ،29 ستمبر کو ریاست بھر میں مکمل پہیہ جام اور شٹر ڈاؤن ہڑتال کی جائے گی۔
یاد رہے کہ پاکستانی حکام ماضی میں بھی کسی بھی تحریک یا عوام میں مقبول رہنما کی پذیرائی سے گھبرا کر انہیں بھارت سے جوڑنے کی سنگین کری رہی ہے۔
Share this content:


