گلگت(بیوروچیف کاشگل نیوز)
عوامی ایکشن کمیٹی گلگت بلتستان کا اہم اجلاس زیر صدارت مرکزی چئیرمن احسان ایڈووکیٹ منعقد ہوا۔
اجلاس میں عوامی ایکشن کمیٹی کی مرکزی کابینہ ، یوتھ ونگ اور سینئر قائدین شریک ہوئے۔
اجلاس میں سوست دھرنے سے اظہار یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے واضح کیا گیا کہ عوامی ایکشن کمیٹی اسلام آباد میں ہونے والے اجلاس اور اس کے نتیجے پر نظر رکھے ہوئے ہے اگر تاجر ایکشن کمیٹی کے مطالبات پر من وعن عمل درآمد کرتے ہوئے ٹیکس فری زون کا اعلان نہیں کیا جاتا تو عوامی ایکشن کمیٹی تاجران کیساتھ میدان میں فیصلہ کن کردار ادا کریگی۔
اجلاس میں حکومت پاکستان اور امریکہ کے درمیان گلگت بلتستان کے معدنیات کی لوٹ مار کیلئے ہونے والے معاہدے کو یکسر مسترد کرتے ہوئے واضح کیا گیا کہ گلگت بلتستان کا بچہ بچہ اپنے وسائل کے تحفظ کیلئے میدان میں اترے گا اور کسی کو بھی اپنے وسائل کی لوٹ مار کی اجازت نہیں دیگا عوامی ایکشن کمیٹی تمام مکاتب فکر اور تمام اسٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں لیکر اپنے وسائل کے تحفظ کیلئے بھرپور تحریک چلائے گی اور گلگت بلتستان سے این یل سی ، ایف ڈبلیو او ، ایچ ایم سی اور گرین ٹورازم جیسی استحصالی کمپنیوں کو نکال باہر کریگی۔
اجلاس میں شہید جاوید ناجی کے قاتلوں کی عدم گرفتاری پر سخت تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اسے حکومت اور سیکیورٹی اداروں کی نااہلی اور قاتلوں کی پشت پناہی قرار دیا گیا اور وزیر اعلیٰ کی اسکے اپنے حلقے میں اس بیہمانہ قتل پر خاموشی اور قاتلوں کی عدم گرفتاری پر سوالیہ نشان قرار دیا گیا عوامی ایکشن کمیٹی نے جاوید نمبردار کے قاتلوں کی گرفتاری کیلئے بھرپور آواز اٹھانے کا فیصلہ کیا ۔
اجلاس میں عوامی ایکشن کمیٹی سے منصوب کسی گروپ سے الحاق یا انضمام کی سوشل میڈیا پر چلنے والی خبر کی تردید کرتے ہوئے وضاحت کی گئی کہ عوامی ایکشن کمیٹی گلگت بلتستان کا نمائندہ پلیٹ فارم ہے اسکا کسی گروپ سے الحاق یا انضمام کی خبریں بے بنیاد ہیں عوامی ایکشن کمیٹی عوامی پلیٹ فارم ہے اس میں سب کے لئے دروازے کھلے ہیں جو بھی عوامی ایکشن کمیٹی کے دستور اور ضابطہ اخلاق کے اندر رہتے ہوئے اس میں شامل ہونے کی اہلیت رکھتا ہے اسکو شامل کیا جاسکتا ہے تاہم آلہ کاروں اور سہولت کاروں کو کسی صورت پلیٹ فارم کا حصہ نہیں بنایا جائیگا عوامی ایکشن کمیٹی ایک ہی ہے اور اس کو گلگت بلتستان کی پوری قوم اور تمام مکاتب فکر کی تائید حاصل ہے۔
Share this content:


