پاکستان کی وفاقی حکومت نے پاکستان کے زیر انتظام مقبوضہ جموں کشمیر میں عوامی تحریک کو روکنے کیلئے ایف سی اور پولیس کی 6 ہزار بھاری نفری تعینات کرنے کا فیصلہ کیا ہے اوراس سلسلے میں باقاعدہ نوٹیفکیشن جاری کر کے اس پر عمل درآمد شروع ہو چکا ہے۔
جموں کشمیر میں ایک طرف حکومت پاکستان مذاکرات کی پیشکش کر رہی ہے تو دوسری طرف بھاری سیکورٹی فورسز کو تعینات کرنے کا آرڈر بھی جاری کر دیاگیا۔
جموں کشمیر میں بنیادی حقوق کے حصول کے لیے جاری عوامی تحریک اپنے آخری مراحل میں داخل ہے، عوام نے انتظامیہ کو ٹف ٹائم دے رکھا ہے۔
29 ستمبر ریاست بھر میں لاک ڈاؤن کی کال اور اس کی کمپین کو دیکھتے ہوئے اور حکومت آزاد جموں کشمیر کی ناکامی کے بعد حکومت پاکستان نے ایک طرف براہ راست جموں کشمیر جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی کو مذاکرات کی پیشکش کر دی تو دوسری طرف ایف سی اہلکار کو تعینات کرنے کا فیصلہ عوام میں شک و شبہات کو جنم دے رہا ہے۔
ایک ہی تاریخ میں دو نوٹیفکیشن جاری کیے گئے ایک میں چار ہزار ایف سی اہلکاروں کو جموں کشمیر میں تعینات کرنے کا فیصلہ اور دوسرے میں جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی کو مذاکرات کی پیشکش شامل ہے۔
جبکہ ایک اور نوٹیفکیشن میں حالیہ جموں و کشمیر میں حالیہ عوامی احتجاج اور کشیدہ صورتحال کے پیش نظر حکومت جموں و کشمیر نے وفاقی حکومت سے اضافی نفری کی درخواست کی تھی، جس پر اسلام آباد پولیس سے 2000 اہلکار فراہم کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔
اس سلسلے میں روانگی کا عمل مرحلہ وار مکمل کیا جا رہا ہے۔
پاکستان کے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد سے اپنے زیر کنٹرولڈ مقبوضہ خطہ جموں و کشمیر میں پولیس اہلکاروں کی تعیناتی کے سلسلے میں باقاعدہ نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا ہے۔
اس نوٹیفکیشن کے مطابق اسلام آباد پولیس کے مختلف شعبہ جات سے افسران اور اہلکاروں کو جموں و کشمیر بھجوایا جائے گا تاکہ امن و امان کی صورتحال کو قابو میں رکھنے اور کسی بھی ممکنہ ناخوشگوار واقعے سے نمٹنے کے لیے مدد فراہم کی جا سکے۔
نوٹیفکیشن کے تحت پولیس فورس کی روانگی اور تعیناتی کے شیڈول کی تفصیلات درج ذیل ہیں:
1۔ 85 سٹاف ممبران بشمول ڈرل اسٹاف 2016 بیچ، 24 ستمبر 2025 صبح 8 بجے آزاد کشمیر روانہ ہوں گے۔
2۔5 موٹر سائیکلیں اور دیگر ضروری سازوسامان بھی 23 ستمبر دوپہر 12 بجے روانہ کیا جائے گا۔
3۔سنگل کیبن ڈبل ڈور گاڑیاں سامان کے ساتھ بھیجنے کا فیصلہ کیا گیا ہے جو آج ہی روانہ ہوں گی۔
4۔سنگل کیبن گاڑیاں (12 عدد) بھی پولیس اہلکاروں کے ساتھ شامل ہوں گی۔
5۔الیکٹریکل اور مکینیکل برانچ کے اہلکاروں کو بھی بھیجنے کی ہدایات دی گئی ہیں تاکہ کسی بھی تکنیکی مسئلے کی صورت میں فوری مدد فراہم کی جا سکے۔
6۔مختلف شعبہ جات کے اہلکاروں کو بھی تعینات کیا جا رہا ہے جن کی نگرانی ایس آئی سطح کے افسران کریں گے۔
7۔8 عدد ہیوی ڈیوٹی گاڑیاں (ڈبل کیبن ڈیزل وینز) بھی اس قافلے کا حصہ ہوں گی جو 24 ستمبر کی صبح آزاد کشمیر پہنچیں گی۔
8۔دوران ڈیوٹی تعینات پولیس اہلکاروں کے ساتھ ASI سطح کے افسران بھی ہوں گے تاکہ نظم و ضبط برقرار رکھا جا سکے۔
9۔اس آپریشن کی مجموعی نگرانی کے لیے محترم DSP صاحبان بھی قافلے کے ہمراہ آزاد کشمیر جائیں گے۔
نوٹیفکیشن میں واضح کیا گیا ہے کہ تمام متعلقہ افسران اور اہلکار مقررہ وقت پر روانگی کو یقینی بنائیں اور تعیناتی کے دوران کسی قسم کی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی۔
Share this content:


