گلگت /بیورو چیف کاشگل نیوز
عوامی ورکرز پارٹی گلگت بلتستان سرحدی تجارت سے منسلک تاجر برادری کو اپنے بنیادی حقوق کے لیے تاریخی دھرنے دینے پر مبارک باد دیتی ہے۔ اس دھرنے کو منتشر کرنے کے لیے ریاست اور حکومت نے طاقت، گولی اور تشدد کا راستہ اپنایا۔ مگر تاجر برادری نے ریاست کے جبرو تشدد کا نہ صرف پرامن طریقہ سے مقابلہ کیا بلکہ پرامن رہتے ہوے مزاحمت بھی جاری رکھا۔
عوامی ورکرز پارٹی جی بی نگر یوتھ کو خراج عقیدت پیش کرتی ہے جنہوں نے ریاست اور حکومت کے طرف سے دھرنے کو طاقت کے ذریعے ختم کرنے کے منصوبے کو ناکام کیا اور تاجر برادری کو دھرنہ جاری رکھنے میں ہراول دستے کا کردار ادا کیا۔
تاہم عوامی ورکرز پارٹی یہ سمجھتی ہے کہ سرحدی تجارت کے حوالے سے کی گئی حالیہ معاہدہ کے ذریعے گلگت بلتستان کے اہم اور دیرینہ مفادات کا سودا کیا گیا ہے۔ جس میں ریاست پاکستان کی سرحدی تجارت پر اجارہ داری کو تسلیم کرتے ہوے گلگت بلتستان کی تاجر برادری اور عوام کے مفادات کو ناقابل تلافی نقصان پہنچایا گیا ہے۔ کیونکہ پاکستان کی حکومت کے ساتھ مذاکرات کرنے والی ٹیم نہ تو گلگت بلتستان کے تاجر برادری کی نمائیند گی کررہے تھے نہ ہی گلگت بلتستان کے عوام کی ۔ بلکہ اس ٹیم میں شامل تمام افراد پاکستان کے حکمران اشرافیہ کے مفادات کا تحفظ کی ذمہ داری سرانجام دے رہے تھے جس کا اظہار اس شرمناک معاہدے سے ہوتا ہے۔
عوامی ورکرز پارٹی گلگت بلتستان اس عالمی حقیقت کو دھرانا چاہتی ہے کہ گلگت بلتستان پاکستان کا آئینی خطہ نہیں ہے۔ اس لیے پاکستان چین کا ہمسایہ ملک نہیں ہے الہذا پاکستان کے کسی بھی ادارے کو نہ تو سرحدی تجارت کرنے کا حق حاصل ہے نہ ہی گلگت بلتستان میں پاکستان کے قوانین اور ٹیکسوں کا نفاذ کا آئینی و قانونی جواز موجود ہے۔ اس لیے گلگت بلتستان میں ہر قسم کا ٹیکس غیر آئیںی اور غیر قانونی ہے اور بین الاقوامی قوانین اور اقوام متحدہ کا کشمیر تنازعہ پر موجود قرار دادوں کے مطابق گلگت بلتستان ٹیکس فری زون کی حثیت رکھتا ہے۔ عوامی ورکرز پارٹی عوام اور نوجوانوں سے اپیل کرتی ہے کہ وہ گلگت بلتستان سے متعلق اس بین الاقوامی حقیقت کو مدنظر رکھتے ہوئے حالیہ معاہدے کو مسترد کریں اور گلگت بلتستان کو ٹیکس فری زون کا حثیت کے حصول کے لیے از سر نو منظم اور پرامن جد وجہد شروع کریں۔
عوامی ورکرز پارٹی عوام سے اپیل کرتی ہے کہ وہ دھرنے کے حوالے سے خود ساختہ اور غیر نمائندہ مذاکراتی ٹیم کے کردار کا بغور جائزہ لیں اور گلگت بلتستان میں قائم نوآبادیاتی نظام کا سہولتکاری کے ڈھانچے کے خاتمے کے لیے متحد ہوکر جدو جہد کریں۔ اس سہولتکاری کے ڈھانچے کی بظاہر کامیابی کی سب سے بڑی وجہ عوام کو فیصلہ سازی کے جمہوری عمل سے مکمل بیدخلی، سہولتکاروں اور سہولتکار غیرجمہوری اداروں کی حوصلہ افزائی اور عوام پرغیرجوابدہ افسرشاہی کو مسلط کرنا ہے۔ چنانچہ عوامی ورکرز پارٹی عوام سے اپیل کرتی ہے کہ وہ گلگت بلتستان کے ترقی پسند، قوم پرست اور وطن دوست قوتوں کے ساتھ مل کر فوری طور پر مقامی حکومتوں کے انتخابات کے انعقاد کے لیے تحریک چلایں تاکہ منتخب مقامی حکومتوں کے ذریعے افسرشاہی اور سہولتکاری کے لوٹ مار اور قبضے کے نظام کا خاتمہ کیا جاسکے۔
Share this content:


