بلوچستان میں لیویز کو پولیس میں ضم کرنے کا فیصلہ بظاہر غیر مقبول مگر وقت کی ضرورت ہے، سرفراز بگٹی

پاکستان کے زیر انتظام بلوچستان کے وزیراعلیٰ سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ بلوچستان میں انتظامی حدود کا ازسر نو تعین کیا جارہا ہے، لیویز کو پولیس میں ضم کرنے کا فیصلہ بظاہر غیر مقبول مگر وقت کی ضرورت ہے۔

سرفراز بگٹی نے سنجاوی میں عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان کے عوام کی خدمت کیلئےبلوچستان کے ہرکونے میں جانےکو تیار ہوں، وسائل کی کمی ہو تو پیدل بھی عوام تک پہنچوں گا، بلوچستان کے وسائل اور مسائل سب کے سامنے ہیں، بلوچستان حکومت کی اولین ترجیح وسائل کےشفاف اور درست استعمال کو یقینی بنانا ہے۔

انہوں نے کہا کہ انہوں نے کہا کہ بلوچستان بھر میں انتظامی حدود کا ازسر نو تعین کیا جارہا ہے، جبکہ زیارت میں نئے ضلع کے قیام پر اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے سنجیدہ غور کیا جارہا ہے۔

وزیراعلیٰ نے کہا کہ لیویز کو پولیس میں ضم کرنے کا فیصلہ بظاہر غیر مقبول مگر وقت کی ضرورت ہے، انہوں نے کہا کہ سنجاوی میں عوامی مطالبے پر چار نئے پولیس اسٹیشنز قائم کیے جائیں گے۔

سرفراز بگٹی نے کہا کہ سنجاوی میں بائی پاس اور نشاندہی کردہ 15 کلومیٹر نئی سڑک تعمیر کی جائے گی اور سنجاوی کے لیے لینڈ سیٹلمنٹ کے عمل کا آغاز کیا جائے گا۔

وزیراعلیٰ نے سنجاوی کے طلبا کیلئےکیڈٹ کالج زیارت میں 2نئےبلاکس اور 4بسوں کی فراہمی کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ جو وعدہ کیاہے وہ پورا کیا ہے،کوئی ایسا وعدہ نہیں کریں گےجو پورا نہ ہو۔

انہوں نے کہا کہ محکمہ تعلیم میں بھرتیاں سو فیصد میرٹ پر کی جارہی ہیں، میرٹ کی خلاف ورزی کی نشاندہی کی جائے یقین دلاتے ہیں فوری کارروائی ہوگی۔

وزیراعلیٰ بلوچستان نے مزید کہا کہ ٹی ایچ کیو اسپتال سنجاوی کو20 بستروں پر مشتمل مثالی طبی ادارے میں تبدیل کیاجائےگا، جبکہ سنجاوی کےاسپتال کو پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کےتحت فعال کیاجائےگا۔

انہوں نے کہا کہ سنجاوی کےبوائز اورگرلز کالجز کیلئےعلیحدہ عمارتوں کی تعمیر اور 2 بسوں کی فراہمی کا فیصلہ کیا ہے، جبکہ سنجاوی میں افسران و اہلکاروں کے لیے نیا انتظامی کمپلیکس تعمیر کیا جائے گا۔

سرفراز بگٹی نے کہا کہ زیارت کے14 غیرفعال اسکول موسم سرما کی تعطیلات کے بعد مکمل طور پر فعال ہوں گے۔

Share this content: