کوٹلی / کاشگل نیوز
پاکستان کے زیر انتظام جموں کشمیر میں کچرے کے بڑھتے ہوئے بحران نے صورتحال کو تشویشناک بنا دیا ہے۔
مناسب ویسٹ مینجمنٹ نہ ہونے کے باعث جہاں شہر اقتدار میں کچرا دریا برد کیا جا رہا ہے، وہیں آبادی کے لحاظ سے سب سے بڑے ضلع کوٹلی کی مرکزی شاہراہیں بھی کچرے کے ڈھیروں سے اٹی نظر آ رہی ہیں۔
میونسپل کارپوریشن کوٹلی کی جانب سے بندھال کالونی میں کچرے کو ٹھکانے لگانے کے لیے قائم کردہ ڈمپنگ پوائنٹ نے مقامی مکینوں کی زندگی اجیرن بنا دی ہے۔
علاقے میں گزشتہ سات روز سے مسلسل احتجاج جاری ہے۔

مکینوں کا کہنا ہے کہ اس مقام پر برسوں سے ڈالا جانے والا کچرا اب جلدی امراض، سانس کی تکالیف اور شدید تعفن کا باعث بن رہا ہے، جبکہ انتظامیہ مکمل طور پر بے حسی کا مظاہرہ کر رہی ہے۔
مقامی آبادی کے مطابق، مسئلے کے حل کے لیے ڈپٹی کمشنر کوٹلی کو تحریری درخواست بھی دی گئی، تاہم انہوں نے اسے میئر کوٹلی کا معاملہ قرار دے کر کارروائی سے معذرت کر لی۔
شہریوں کا کہنا ہے کہ جب وہ میئر کوٹلی کے پاس پہنچے تو وہاں بھی انہیں ٹال مٹول اور زبانی وعدوں کے سوا کچھ نہ ملا۔
احتجاجی مظاہرین کا موقف ہے کہ انتظامیہ کی مسلسل غفلت، وعدہ خلافی اور مسئلے کو نظر انداز کرنے کی پالیسی کے باعث انہیں سڑکوں پر آنا پڑا ہے۔
ان کا مطالبہ ہے کہ:
بندھال کالونی سے کچرا فوری طور پر ہٹایا جائے۔
ڈمپنگ پوائنٹ کو کسی مناسب اور محفوظ مقام پر منتقل کیا جائے۔
علاقے میں صفائی اور جراثیم کش اسپرے کا مستقل انتظام کیا جائے۔
مظاہرین نے واضح کیا ہے کہ اگر ان کے مطالبات پورے نہ کیے گئے تو احتجاج کو مزید وسعت دی جائے گی۔
Share this content:


