معذور افراد کا عالمی دن: باغ کے معذور ٹیلرز کی کہانی

باغ /خصوصی رپورٹ: فاران طارق

دنیا بھر میں آج معذور افراد کا عالمی دن منایا جا رہا ہے، مگر پاکستان زیرِ انتظام کشمیر کے ضلع باغ کی مصروف آفیسر مارکیٹ میں ایک چھوٹی سی ورکشاپ ایسی بھی ہے جہاں خاموشی بھی محنت کی آواز بن جاتی ہے۔

یہاں سلائی مشینوں کی تال کم، اور اشاروں کی زبان زیادہ بولتی ہے۔

یہ ہیں وہ ٹیلر ماسٹرز جو قوتِ سماعت اور قوتِ گویائی سے محروم ہیں، لیکن ان کے حوصلے اور مہارت نے انہیں پورے شہر کے لیے مثال بنا دیا ہے۔

ایک ورکشاپ… جہاں الفاظ نہیں، ہمت بولتی ہے:

یہ ورکشاپ ان نوجوانوں کے لیے صرف روزگار کا ذریعہ نہیں، بلکہ ایک خاندان کی طرح ہے۔

یہاں بات چیت ہاتھوں کی حرکات سے ہوتی ہے، خوشی مسکراہٹ سے، اور سمجھداری نظروں کی چمک سے۔

یہ نوجوان نہ بول سکتے ہیں، نہ سن سکتے ہیں — مگر ان کے ہاتھوں میں وہ فن ہے جو ہر دھاگے کو ایک کہانی میں بدل دیتا ہے۔

کپڑوں کی سلائی ہو، کڑھائی ہو یا نفیس فٹنگ — ان کی مہارت نے انہیں شہر کے بہترین ٹیلرز کی صف میں لاکھڑا کیا ہے۔

عید کا موسم… اور یہ ورکشاپ ایک محاذ بن جاتی ہے :

عید کے دنوں میں جب پورے علاقے میں درزیوں کے پاس رش بڑھ جاتا ہے،تو ان نوجوانوں کی ورکشاپ تقریباً 24 گھنٹے چلتی رہتی ہے۔

تھکن؟۔۔۔سونے کا وقت؟۔۔۔شکایت؟۔۔۔یہ لفظ ان کے کام کی ڈکشنری میں نہیں ہوتے۔

Share this content: