ریاست جموں و کشمیر کے یومِ تاسیس کے مناسبت سے کینیڈا میں نشست کا اہتمام

16 مارچ 1846 کو ریاست جموں و کشمیر کے یومِ تاسیس کے موقع پر کینیڈا میں حبیب رحمان کے گھر ایک اہم نشست منعقد ہوئی، جس میں شرکاء نے ریاست کے قیام پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔

نشست میں متفقہ طور پر اس بات کو تسلیم کیا گیا کہ یہ دن جموں و کشمیر کی بنیاد کا سنگِ میل ہے، چاہے اس کا قیام رضاکارانہ طور پر ہوا ہو یا کسی دباؤ کے تحت، لیکن یہی موجودہ منقسم اور بکھری ہوئی ریاست کا واحد تاریخی حوالہ ہے۔

اجلاس میں اس امر پر زور دیا گیا کہ ریاست کے ہر شہری کو اس دن کی اہمیت کو تسلیم کرتے ہوئے اسے یاد رکھنا چاہیے تاکہ وہ اپنی ریاست کے وجود اور اپنے قانونی و تاریخی حقوق کا دعویٰ برقرار رکھ سکے، جو پاکستانی جارحیت کے باعث اپنی اصل حیثیت کھو چکی ہے۔

نشست میں اس حقیقت کو بھی اجاگر کیا گیا کہ مہاراجہ ہری سنگھ کی بنیادی خواہش جموں و کشمیر کو ایک خودمختار اور آزاد ریاست کے طور پر برقرار رکھنا تھی، جہاں وہ اپنے تمام پڑوسی ممالک کے ساتھ امن، دوستی اور بقائے باہمی کے اصولوں پر مبنی تعلقات قائم رکھ سکے۔

تاہم، پاکستان نے طے شدہ معاہدوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ریاست پر حملہ کیا، جس کے نتیجے میں تباہ کن خونریزی اور عدم استحکام کا سلسلہ شروع ہو گیا۔ اس جارحیت نے ریاست کو تقسیم کر دیا اور عوام کو دربدر کر کے مہاجرت پر مجبور کر دیا، جس کے اثرات آج تک محسوس کیے جا رہے ہیں۔

اس پس منظر میں، موجودہ حالات مزید تقاضا کرتے ہیں کہ ریاست کے شہری آپس میں اتحاد و اتفاق قائم کریں، اپنی شناخت، حقوق اور تاریخی ورثے کی حفاظت کریں، اور اپنی ریاست کی مکمل خودمختاری کے لیے مشترکہ جدوجہد جاری رکھیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے