پاکستان کے زیر انتظام کشمیر میں ایک قبرستان میں موجود تمام قبروں کے کتبے توڑ دیے گئے ان قبروں کی تعداد 76 بتائی گئی ہے۔
اس کمیونٹی کے میڈیا سیل کے مطابق یہ واقعہ جمعے کو سحری کے اوقات میں پیش آیا جب نامعلوم انتہاپسندوں نے 1984 سے یہاں موجود احمدیہ کمیونٹی کے قبرستان پر حملہ کیا۔
پولیس نے تھانہ سٹی کوٹلی میں زیر نمبر 110 نامعلوم افراد کے خلاف زیر دفعہ 297 مقدمہ درج کیا ہے۔
پاکستان میں موجود احمدیہ کمیونٹی کی جانب سے دعویٰ کیا گیا ہے کہ رواں برس پنجاب کے مختلف علاقوں، کراچی اور پاکستان کے زیر انتظام کشمیر میں قبروں کے کتبے اور عبادت گاہوں کے مینار توڑے گئے۔
احمدیہ کمیونٹی کے ترجمان عامر محمود بی بی سی کے ساتھ شیئر کیے گئے اعدادوشمار کے مطابق اس سے قبل جنوری میں جہلم، میر پور، شیخوپورہ، سیالکوٹ اور گوجرانوالہ میں کل 93 قبروں کے کتبوں کو توڑا گیا۔
رواں برس کل چھ واقعات میں احمدیہ کمیونٹی کی عبادت گاہوں کے میناروں کو توڑا گیا۔
احمدیہ کمیونٹی کا دعویٰ ہے کہ توڑ پھوڑ کرنے اور احتجاج کرنے کی ان کارروائیوں میں مذہبی سیاسی جماعت تحریک لبیک پاکستان، ٹی ایل پی پیش پیش ہے۔
اس جماعت کی جانب سے عبادت گاہوں کے مینار توڑنے اور انھیں سیل کرنے کے لیے انتظامیہ اور پولیس پر دباؤ ڈالا جاتا رہا ہے۔
سیالکوٹ میں تین واقعات میں عبادت گاہوں کی محرابوں کو توڑا گیا۔ ایک واقعہ گوجرانوالہ، ایک رحیم یار خان جبکہ ایک بہاولنگر میں پیش آیا۔
احمدیہ کمیونٹی کے ترجمان عامر محمود کے مطابق مقامی افراد نے محرابوں کو توڑا تاہم پولیس اہلکاروں نے بھی اس کارروائی میں ان کا ساتھ دیا۔
تاہم یہ بھی بتایا گیا ہے کہ کچھ واقعات میں پولیس نے احمدیہ کمیونٹی کی عبادگاہوں کو توڑنے کے بجائے انھیں کور کر دیا۔
متعدد واقعات ایسے بھی تھے جن میں اس کمیونٹی سے منسلک افراد کے خلاف مقدمہ بھی درج کیا گیا۔