عوامی ایکشن کمیٹی کا زاہد قریشی کے قتل کی تحقیقات اور لاپتہ طلحہ شبیر کی بازیابی کا مطالبہ

باغ ( کاشگل نیوز)

 

عوامی ایکشن کمیٹی کے کور کمیٹی کے رکن عابد شاہین نے کہا ہے کہ پتراٹہ میں شہید کیے جانے والے زاہد قریشی کے قتل کی تحقیقات کے لیے فوری جوڈیشل کمیشن بنایا جائے تاکہ ذمہ داران کا تعین ہو سکے۔

اور ممبر کور کمیٹی سردار شبیر کے بیٹے طلحہ شبیر کو خفیہ اداروں نے آج رات جبری گمشدہ کیا ہے اسے فوری بازیاب کیا جائے۔

ان کا کہنا تھا کہ نام نہاد آزادکشمیر میں گزشتہ دو سال سے چلنے والی موجودہ تحریک جو سستا آٹا اور سستی بجلی کی حاصلات کے ساتھ جاری وساری ہے۔ اس تحریک کا یہ خاصا ہے کہ ہمیشہ پرامن رہی ہے اور ہڑتال کے ذریعے اپنے حقوق منوانے کے لیے کوشاں رہی ہے۔ اسی تحریک کے دوران اس خطہ میں بالخصوص پونچھ ڈویژن میں غازی شہزاد کا ساتھیوں سمیت جیل توڑ کر فرار ہونے کے واقعہ ہوا۔ غازی شہزاد کو گرفتار کرنے کے لیئے بقول انتظامیہ جنگلوں میں اپریشن کے نام پر چھاپے ڈالے جاتے رہے ہیں ۔

اسی دوران پولیس کنسٹیبل سجاد ریشم کو پولیس چوکی پر گولیاں مار کر شہید کیا گیا تو پولیس انتظامیہ کے مطابق سجاد کو زرنوش اور اس کے گروپ نے شہید کیا ہے کہ گرفتاری کے لیے مختلف جگہوں پے پولیس چھاپے گرفتاریاں جاری رکھے ہوئے ہے اور اسی دوران ایک محنت کش نوجوان زاہد قریشی کو گولیاں مار کر شہید کر دیا گیا ہے تاحال اس واقعہ کے خلاف ایف آئی آر درج نہیں کی گئ ہے۔ اس دوران وزیر اعظم ازادکشمیر و دیگر وزراء مسلسل عوامی تحریک کو کچلنے کے لیے سازشوں میں مصروف ہیں اور تحریک پر "را” فنڈڈ کے الزامات لگاتے رہے ہیں۔

اس ساری صورتحال پر ہمارا واضح نقطہ نظر ہے کے یہ ساری کاروائیاں ریاست کی مرضی اور منشاء سے ہو رہی ہیں اور اس کا واضح مقصد عوامی تحریک کو کچلنے کے لیے ایک ماحول ترتیب دینا ہے تاکہ لاقانونیت کو روکنے کے نام پر ہمارے اس پرامن خطہ میں رینجرز جیسا ادارہ قائم کیا جائے اور اس کے ذریعے تحریک کو کچلا جا سکے۔ ان سازشوں کے خلاف ہم جدوجہد کریں گے۔

ہم اپنا مطالبہ دہرا رہے ہیں کہ جن نوجوانوں پر بقول آپ کے غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث ہونے کے الزامات ہیں انہیں خفیہ طور پر گم کرنے کے بجائے عدالتوں میں پیش کیا جائے جبری گمشدگیاں ہمارے خطہ کے امن کو تہہ وبالا کر کے رکھ دیں گی۔

ہم مطالبہ کر رہے ہیں کہ عوام کو صحت،تعلیم و روزگار جیسی بنیادی سہولتیں فراہم کی جائیں ۔بنیادی سہولتوں کے لیے اٹھنے والی اوازوں کو کچلنے کی سازشیں کرنے کے بجائے مکالمہ کیا جائے اور حکمران اشرافیہ ناجائز مراعات ختم کرتے ہوئے یہ پیسے عوام کی فلاح پر خرچ کرے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے