عوامی ایکشن کمیٹی گلگت بلتستان کے مرکزی رہنما ایڈوکیٹ محمد نفیس، ممتازنگری ایڈوکیٹ، تعارف عباس ایڈوکیٹ اور شیر نادر شاہی ایڈوکیٹ کا انسداد دہشتگردی کورٹ سے ضمانت قبل از گرفتاری مسترد، وکلاء نے چیف کورٹ کے بار روم میں پناہ لیا۔
سینکڑوں پولیس اہلکاروں نےوکلا کی گرفتاری کے لئے چیف کورٹ کا محاصرہ کرلیا۔
عوامی ایکشن کمیٹی گلگت بلتستان کے مرکزی قائدین کے خلاف کریک ڈاؤن جاری ہے۔
عوامی ایکشن کمیٹی کے مرکزی رہنماؤں چیئرمین احسان علی ایڈووکیٹ ،سینئر وائس چیئرمین محبوب ولی مسعود الرحمن ،یوتھ رہنماؤں واحد حسن اور اصغر شاہ سمیت 6 افراد کی گرفتاری کے بعد دیگر رہنماؤں کی گرفتاری کے لیے کریک ڈاؤن جاری ہے ۔
جبکہ دیگر رہنماؤں میں ممتاز حسین ایڈووکیٹ تعارف عباس ایڈووکیٹ محمد نفیس ایڈووکیٹ شیر نادر شاہی کی طرف سے ایف ائی آر کے خلاف چیف کوٹ سے چار دن کے لیے ضمانت قبل ازگرفتاری لینے کے بعد انسدادِ دہشتگردی کی عدالت سے رجوع کرنے کے احکامات جاری کرنے کے بعد چاروں وکلاء نے دہشتگردی عدالت میں ضمانت قبل از گرفتاری کے لیے بروز پیر کو اپلائی کیا جس پر انسدادِ دہشت گردی کورٹ کے جج نے چاروں مرکزی رہنماؤں کی ضمانت قبل از گرفتاری مسترد کردیا۔
چیف کورٹ سے ضمانت قبل از گرفتاری کے لیے احکامات جاری ہونے کے بعدجب چاروں رہنما چیف کورٹ گلگت بلتستان سے ضمانت کے لیے دو بجے چیف کورٹ گلگت بلتستان پہنچے تو تمام ججز چھٹی کر کے چلے گئے تھے جس کی وجہ سے ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن گلگت بلتستان گلگت ڈسٹرکٹ بار کابینہ وکلاء کے متفقہ فیصلے پر چاروں مرکزی رہنماؤں کو سپریم اپیلیٹ کورٹ بار آفس میں رکھنے کا فیصلہ کیا گیا اور کل بروز منگل چیف کورٹ سے ضمانت قبل از گرفتاری کے لیے رجوع کیا جائے گا۔
جبکہ گلگت پولیس نے رہنماؤں کو گرفتار کرنے کے لیے پولیس نے عدالت کا محاصرہ کیا ہوا ہے جو کہ عدالتی احکامات کے باوجود توہین عدالت کے مترادف ہے ۔
یاد رہے کہ اس وقت گلگت بلتستان میں قومی جرگہ کو ناکام کرنے کے لئے رہنماؤں کے خلاف شدید کریک ڈاؤن جاری ہے ۔
Post Comment