بلوچ یکجہتی کمیٹی کے سربراہ ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ کی ہمشیرہ نادیہ بلوچ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر اپنے ایک تازہ ترین پوسٹ میں کہا ہے کہ ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ کی طبیعت ناساز ہے اور دانستہ طور پر مناسب اور بروقت طبی امداد نہیں دی جارہی ہے ۔

نادیہ بلوچ نے سول سوسائٹی اور میڈیا کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ میں اپنی بہن کے بارے میں گہری تشویش کے ساتھ لکھ رہی ہوں، جو جیل میں بہت زیادہ نفسیاتی دباؤ میں ہے۔ اس کی صحت تیزی سے بگڑ گئی ہے اور وہ گزشتہ تین دنوں سے مناسب طبی دیکھ بھال تک رسائی نہ ہونے کی وجہ سے بیمار ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ رات وہ شدید بیمار ہوگئیں بالآخر آج صبح ایک ڈاکٹر کو بلایا گیا، لیکن طبی امداد میں تاخیر ناقابل قبول ہے۔

نادیہ بلوچ نے کہا کہ مجھے ڈر ہے کہ اسے جان بوجھ کر ایسے حالات میں رکھا جا رہا ہے جس سے اس کی صحت خراب ہو رہی ہے، اور مجھے اس بات کی شدید تشویش ہے کہ اسے خوراک آلودہ دیا جا سکتا ہے۔

نادیہ مزید لکھتی ہیں کہ آج صبح میں اس سے ملنے جیل گئی میری بہن اقراء کو اس سے ملنے نہیں دیا گیا۔ میں اس سے صرف چند منٹ کے لیے ملتی ہوں وہ انتہائی کمزور اور بیمار لگ رہی تھیں اس کے علاوہ، ماہ رنگ نے بار بار نگرانی کے کیمروں، مناسب بستروں و کھانے کی کمی اور سیاسی قیدی کے طور پر اپنے حقوق کی خلاف ورزی کی شکایت کی ہے۔ ان مشکلات کے باوجود وہ استقامت سے ڈٹی ہوئی ہیں لیکن وہ بیمار ہے اور ہمیں ان کی سلامتی کے حوالے سے خدشات ہیں ۔

نادیہ بلوچ نے کہا کہ کوئٹہ میں آج انٹرنیٹ سروس بند کر دی گئی تاکہ ہم ان کی آواز کو بلند نہ کر سکیں۔ میں آپ سب سے درخواست کرتی ہوں کہ ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ اور تمام زیر حراست بلوچ قیدیوں کے لیے اپنی آواز بلند کرتے رہیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے